پروپیگنڈہ کرنے والے میڈیااہلکاروں کے خلاف سخت قانونی کاروائی ضروری: آل انڈیا امامس کونسل
نئی دہلی11جولائی(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا)’’گزشتہ کچھ دنوں سے فسطائی جماعتیں اسلام پر ہر چہار جانب سے حملے کر رہی ہیں۔ آر ایس ایس اور بی جے پی منظم طریقے پر ڈاکٹر ذاکر نائک اسد الدین اویسی جیسے حق پسند اشخاص کو دہشت گردی سے جوڑنے پر تلی ہوئی ہے۔ بی جے پی حکومت ہندستان میں عوام سے قانونی اور آئینی اختیارات چھین لینا چاہتی ہے۔ جو یہاں کے باشندوں کو ناقابل قبول ہے‘‘۔ ان باتوں کا اظہار ایک پریس نوٹ جاری کرتے ہوے آل انڈیا امامس کونسل کے قومی صدر مولانا عثمان بیگ رشادی نے کیا۔قومی صدر مولانا رشادی نے کہا کہ: ’’کسی بھی قیمت پر ہم ملکی آئین کو بی جے پی اور آر ایس ایس کے ہاتھوں یرغمال ہونے نہیں دیں گے۔ اسدالدین اویسی اور ڈاکٹر ذاکر نائک کی آواز اس ملک کے عوام اور آئین کی آواز ہے۔جب سے بی جے پی حکومت آئی ہے اس ملک میں مجرم بنانے کی سیاست چل پڑی ہے۔ سوال یہ ہے کہ جو لوگ مسلسل فسادات کے مجرم ہیں انھیں گرفتار کیوں نہیں کیا جاتا ہے؟۔ آئین مخالف بیان بازی کرنے والے پروین توگڑیا، ساکشی مہاراج، یوگی آدتیہ ناتھ،سبرامنیم سوامی، سادھوی پراچی اور موہن بھاگوت کے خلاف کوئی کاروائی نہیں ہوتی ہے۔ سوابھیمان سینا، رام دیواینڈکمپنی، بجرنگ دل، رام سینا اور وشو ہندو پریشد کے ملکی آئین اور عوام مخالف سرگرمیوں میں کھلے عام ملوث ہونے کے باوجودان پرلگام کسنے کی حکومت میں جرأت نہیں ہے۔ جس سے پورے ملک کا ماحول خراب ہوتا جا رہا ہے‘‘۔ آل انڈیا امامس کونسل کے قومی ناظم عمومی مفتی حنیف احرارؔ سوپولوی نے کہا کہ:’’اسد الدین اویسی اور ڈاکٹر ذاکر نائک کی حق گوئی کے خلاف آوازاُٹھانا اور مرکزی حکومت کی مجرمانہ خاموشی ملک کی فسطائی حکومت کی تنگ نظری اور غیر آئینی اقدامات کی ایک اوربدترین مثال ہے ‘‘۔انھوں نے کہا کہ : ’’ بنیادی آئینی حقوق کے خلاف پروپیگنڈہ اور دستوری آزادی اور اختیارات سلب کرنے کی سازش ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی۔ جو لوگ ملک بھر میں مجرم سازی کی فیکٹریاں چلا رہے ہیں حکومت فوراً ان کے خلاف کاروائی کرے۔ہندستان ایک جمہوری ملک ہے ۔یہاں کسی بھی غیر آئینی طاقت کی من مانی نہیں چلے گی‘‘۔آل انڈیاامامس کونسل کے قومی ترجمان مفتی احرارؔ نے مزید کہا کہ : ’’مسلمانوں کو مسلکوں، جماعتوں، زبانوں، علاقوں اورخاندانوں میں بانٹ کر ختم کرنے کی ناپاک سازشوں کو کسی بھی صورت میں کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا‘ ‘۔ قومی ترجمان نے بتایا کہ : ’’آل انڈیا امامس کونسل مطالبہ کرتی ہے کہ : ’’مذہبی آزادی اور اظہارِ رائے کے قانونی اختیارات کوسامنے رکھتے ہوے ڈاکٹر ذاکر نائک اور اسد الدین اویسی کے خلاف پروپیگنڈہ کرنے والے افراد اور میڈیا کے خلاف ریاستی اور مرکزی حکومتیں سخت سے سخت قانونی کاروائی کریں‘‘۔